October 17, 2024

” پنجاب کی جیلیں کرپشن کا گڑھ بن گئیں ” | Express News Pro

خواتین جیلوں

اسلام آباد(زاہد گشکوری، ہیڈ ہم انویسٹی گیشن ٹیم )پنجاب کی جیلیں کرپشن کا گڑھ بن چکی ہیں، فی قیدی 5 ہزار رشوت لے کر کام کاج سے بری الزمہ کر دیا جاتا ہے۔ایک سو سے زائدقیدی سزائیں پوری ہونے کے باوجود جیلوں میں قید ہیں۔ تشدد کے دوران قیدیوں کی اموات ہونے کی اطلاعات بھی ملی ہیں۔ 

سرکاری رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ اڈیالہ جیل فیکٹری میں سینکڑوں قیدیوں سے فی قیدی پانچ ہزار رشوت لیکر کام کاج سے بری الزمہ کردیا جاتا ہے، جیل میں کرپشن، رشوت اوراقربا پروری کے ذریعے قیدیوں کو سہولیات دی جاتی ہیں، اڈیالہ جیل میں کرپشن کی خصوصی رپورٹ وزیراعلی پنجاب سے صوبائی انٹیلی جنس سنٹر نے شئیر کی ہے۔

پی ٹی آئی کی حکومت گرانے میں جنرل(ر) باجوہ کا ہاتھ تھا ، شفقت محمود

رپورٹ کے مطابق فیصل آباد اوربہاولپور جیلوں میں تشدد کے دوران قیدیوں کی اموات ہونے کی اطلاعات بھی موصول ہوئی ہیں ، جیلوں میں 139فیصد موجود گنجائش سے زیادہ قیدی رکھے گئے ہیں، تنتالیس جیلوں میں چونسٹھ ہزار سے زائد قیدی بندہیں ، سترہ ہزار دو سو قیدی بہت ہی چھوٹے چھوٹے جرائم میں قید ہیں۔

گنجائش سے زیادہ قیدی ہونے کی وجہ سے کئی جیلوں میں موبائل جیمرسسٹم کام نہیں کررہا، صرف فیصل آباد جیل میں 150 موبائل فون قیدیوں کی تحویل میں پائے گئے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ دوہزار نشے کے عادی قیدی چار ارب سے زائد فنڈز ہونے کے باوجود علاج کیلئے نہیں بھیجے گئے، اڈیالہ جیل میں 1100 قیدی جبکہ کوٹ لکھپت میں 900 قیدی نشہ کررہے ہیں۔

کوٹ لکھپت،ساہیول اور دوسری کئی جیلوں میں بیمار قیدیوں کیلیے جیل اسپتال پر بنیادی میڈیکل سازوسامان موجود نہیں، فیصل آباد، ملتان اور کئی دوسری جیلوں میں گیارہ سال سے شادی شدہ قیدیوں کوازدواجی حقوق حاصل نہیں۔

رپورٹ کے مطابق پنجاب کی 18 جیلوں میں قیدیوں کےلئے کھیل کود اور ووکیشنل ٹریننگ کی سہولیات موجود نہیں،جیلوں میں قیدیوں کی دیکھ بھال کیلیے 70 فیصد سائیکاٹریسٹ ،ڈاکٹرز ، ڈینٹل ، ٹیکنیشنز کی پوسٹس خالی پڑی ہیں،پنجاب کی جیلوں کو 35 فیصد سٹاف کی کمی کا سامنا ہے۔

جماعت اسلامی کا دھرنا چوتھے روز میں داخل ، حکومت سے آج پھر مذاکرات ہونگے

پنجاب کی جیلوں میں تقریبا بائیس ہزار ملازمین کی جگہ چودہ ہزار ملازمین کام کررہے ہیں، صوبے بھر کی جیلوں میں اکتالیس ہزار سے زائد سزا یافتہ قیدیوں کی صرف 84 افسران دیکھ بھال کررہے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق ایک سو سے زائدقیدی سزائیں پوری ہونے کے باوجود جیلوں میں قید ہیں اور جیلوں میں 106 کم عمر قیدیوں کی حالت بھی خراب ہے۔

 



About The Author

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *